میڈیاپرعائدپابندیاں ناقابل قبول،آل کشمیرنیوزپیپرزسوسائٹی
مظفرآباد( کشمیر ایکسپریس نیوز) آل کشمیر نیوز پیپرز سوسائٹی AKNS نے آزادجموں و کشمیر ضابطہ فوجداری 1860 کی سیکشن 505 میں ترمیم کے ذریعہ میڈیاپرعائدکی جانے والی پابندیوں کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے متعلقہ قانون کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا ہے
اے کے این ایس نے اس قانون کے نفاذ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا قانون قابل قبول نہیں ہے میڈیا کے لیے مناسب اور مشاورت سے قانون سازی کی ضرورت ہے سرکار پر تنقید قابل مواخذہ جرم نہیں ہو سکتی صحافیوں کے لیے دیگر بھت سے قوانین موجود ہیں یہ قانون میڈیا کی آزادی کے متعلق قانون سے متصادم ہے حکومت کو چاہیے کہ فوری طور پر صحافی نمائندوں کا اجلاس بلا کر صورتحال کو تبدیل کرے اگر ایسا نہ کیا گیا تو صورتحال احتجاج کی جانب بڑھ سکتی ہے
آل کشمیر نیوز پیپر سوسائٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ اس قانون سے اخبارات سب سے زیادہ متاثر ہوں گے حکومت ازاد کشمیر نے ابھی تک رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کو منظور نہیں کیا گزشتہ عرصہ میں ہتک عزت کا قانون اسمبلی میں لایا گیا تھا جو صحافیوں کے احتجاج کے بعد واپس کر دیا گیا اور ہم سے یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ اس نوعیت کی کسی بھی قانون سازی سے قبل صافی نمائندوں سے مشاورت کی جائے گی اس حوالہ سے اے کے این ایس نے ماضی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی
ہمیں یقین تھا کہ حکومت اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے اس کمیٹی کے ساتھ مشاورت کے بعد کوئی بھی قانون نافذ کرے گی مگر ایسا نہیں کیا گیا میڈیا کے خلاف فوجداری قوانین کا نفاذ آزادی صحافت کا گلا گھونٹنے کے مترادف ہے اور اگر حکومت ازاد کشمیر نے اس کو واپس نہ کیا اور صحافیوں کو اس قانون کے تحت مزید نوٹس جاری کیے گئے تو صورتحال احتجاج کی جانب بڑھ سکتی ہے
Comments are closed.