صدر پی ٹی آئی کشمیر،کارکنان کے ہمراہ ڈی چوک احتجاج میں شریک
اسلام آباد (کشمیر ایکسپریس نیوز) صدر تحریک انصاف آزاد جموں کشمیر و سابق وزیر اعظم سردار عبد القیوم نیازی پارٹی رہنماوں و کارکنان کے ہمراہ تین روز سے ڈی چوک احتجاج میں شریک ۔
چیف آرگنائزر حمید پوٹھی ، سینئر نائب صدور غلام محی الدین دیوان ، ظفر انور ، میاں شفیق جھاگوی ، جنرل سیکرٹری میر عتیق الرحمن ، نائب صدر سردار ارزش ، ذیشان حیدر ، عنصر پیرزادہ ، سردار شاہد محمود ، ویمن ونگ کی آرگنائزر خولہ خان ، گلشن منہاس اور کارکنان کی بڑی تعداد ان کے ہمراہ ہے۔
صدر پی ٹی آئی کشمیر،سابق وزیر اعظم سردار عبد القیوم نیازی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے عمران خان کے حکم پر ڈی چوک پہنچے ہیں ، کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے، پی ٹی آئی نے پلان بی پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے
آزاد کشمیر سمیت پورے پاکستان سے مزید کارکنان قافلوں کی صورت میں ڈی چوک پہنچیں گے اور اپنا بھرپور احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔ پی ٹی آئی غیر آئینی و غیر قانونی ترمیم کسی صورت نہیں ہونے دے گی۔ حکومتی فسطائیت کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں اور آگے بھی کریں گے۔
فاشسٹ حکومت نے جس طرح کے پی ہاؤس پر حملہ کیا ، وزیر اعلی کے پی علی امین گنڈرپور کے ساتھ جو رویہ اپنایا گیا ، انتہائی تضحیک آمیز اور ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی گئی ۔حکومت کے ان اوچھے ہتھکنڈوں سے نہ کل گھبرائے نہ ہی آئندہ گھبرائیں گے۔
صدر پی ٹی آئی کشمیر نے کہا کہ وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی پراسرار گمشدگی وفاق پر نہایت سنگین سوالات کھڑے کر رہی ہے۔ کیا ایک فیڈریشن ایسے چل سکتی ہے جہاں ایک صوبے کا وزیراعلی ہی اپنے صوبے اور لوگوں سے رابطہ میں نہ رہے۔
صدر پی ٹی آئی کشمیر نے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا میں آئینی سیاسی و انتظامی بحرانی کی کیفیت پیدا کر دی گئی ہے۔ کل شام سے صوبہ خیر پختونخواہ کی انتظامیہ اپنے وزیراعلی سے عملی طور پہ رابطہ میں نہیں۔
ایسا تو پاکستان کی تاریخ میں نہ کبھی دیکھا اور نہ سنا۔ہمارا مطالبہ ہے فوری طور پہ وزیراعلی خیبر پختونخواہ کا رابطہ ان کے گھر والوں اور پسرٹی کے لیڈرشپ اور ان کے زیرانتظام صوبہ خیبر پختونخواہ کی انتظامیہ سے بحال کرایا جائے۔
تاکہ صوبہ اس آئینی سیاسی و انتظامی بحرانی کیفیت سے نکل سکے۔صدر پی ٹی آئی کشمیر سابق وزیر اعظم سردار عبد القیوم نیازی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی ، مینڈیٹ کی واپسی اور غیر آئینی ترمیم کے خلاف اپنا پر امن احتجاج جاری رکھے گی ، آنسو گیس شیلنگ ، لاٹھی چارج یا گرفتاریوں سے گھبرا کر اپنا احتجاج موخر کریں گے نہ ہی کسی صورت کوئی سمجھوتہ کریں گے۔
Comments are closed.