مسئلہ کشمیر علاقائی تنازعے سے زیادہ قومی کاز ہے،رانا قاسم
اسلام آباد (رازق بھٹی) چیئرمین پارلیمانی کشمیر کمیٹی رانا قاسم نون اور سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ کسی علاقائی تنازعے سے زیادہ پاکستان کا قومی کاز و فریضہ ہے یہ پاکستان کے نامکمل ایجنڈے کا حصہ ہے
اقوام عالم کو کشمیر کے معاملے پر ظلم و ستم اور غزہ کی طرح کی صورتحال پر توجہ دینی چاہیے، اقوام متحدہ نے آج تک اس مسئلے پر کوئی خاطر خواہ کارروائی نہیں کی یاسین ملک کی گرفتاری اور ان کے ساتھ غیر منصفانہ رویہ قابل مذمت ہے۔
غزہ میں ہونے والے ظلم و ستم اور شہداء کی قربانیوں کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔یسین ملک کی صاحبزادی کی والد سے ملاقات کے لیۓ دفتر خارجہ اپنا کردار ادا کرے گا، کمیٹی دورہ برطانیہ کے دوران اقوام عالم کو مسئلہ کشمیر کو بہتر انداز سے اجاگر کرے گی، کشمیر کا حل کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق ہو گا،
ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز کشمیر ایکسپریس سے گفتگو کے دوران کیا چیئرمین پارلیمانی کشمیر کمیٹی رانا قاسم نون کہا کہ کہ کشمیر کا مسئلہ کسی علاقائی تنازعے سے زیادہ قومی کاز ہے اور یہ پاکستان کے نامکمل ایجنڈے کا حصہ ہے اقوام عالم کو کشمیر کے معاملے پر ظلم و ستم اور غزہ کی طرح کی صورتحال پر توجہ دینی چاہیے۔
رانا قاسم نون نے مزید کہا کہ مودی کی حکومت نے کشمیر میں دہشت گردی کی انتہا کر دی ہے اور اقوام متحدہ کو کشمیر کے عوام کے حق خود ارادیت کی حمایت میں آگے آنا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ اقوام متحدہ ہندوستان کو اس بات کا پابند کرے کہ وہ کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کو تسلیم کرے۔
اقوام متحدہ نے آج تک اس مسئلے پر کوئی خاطر خواہ کارروائی نہیں کی اور کشمیری عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ کشمیر کی آزادی کی جدوجہد ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہے اور بی جے پی کی جانب سے تمام دھوکہ دہی اور حربوں کے باوجود ناکامی ہوئی ہے
رانا قاسم نون نے یاسین ملک کی گرفتاری اور ان کے ساتھ غیر منصفانہ رویے کی بھی مذمت کی اور کہا کہ وہ یک جان و قلب کے ساتھ کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں یاسین ملک کے ساتھ انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے جا رہے اور یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کمیٹی کو مزید فعال بنایا جائے گا اور عالمی سطح پر کشمیر کے معاملے کو اجاگر کیا جائے گا۔ کمیٹی برطانیہ کا دورہ کرے گی تاکہ عالمی برادری کو کشمیر کے حوالے سے پاکستان کا موقف واضح کیا جا سکے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں ہونے والے ظلم و ستم اور شہداء کی قربانیوں کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا اور ان کی مثال کشمیر کے حالات سے مختلف نہیں ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم کی جانب سے دنیا کے سامنے کشمیر کی حمایت میں بات کرنے کا حوالہ بھی دیا اور کہا کہ کشمیر کے عوام کی حمایت میں حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرے گی ۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کمیٹی کو مزید فعال بنایا جائے گا اور عالمی سطح پر کشمیر کے معاملے کو اجاگر کیا جائے گا۔اس موقع پر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ہر پاکستانی کا دل کشمیر کے ساتھ دھڑکتا ہے اور پاکستان نے بین الاقوامی سطح پر کشمیریوں کی آواز کو بلند کیا ہے۔ ہندوستان کے نام نہاد انتخابات کو پاکستان مسترد کرتا ہے اور کشمیر کا فیصلہ کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق ہی ہوگا۔
ڈاکٹر طارق نے مزید کہا کہ ہندوستان کو اپنے بیانیے میں تبدیلی لانی ہوگی اور آرٹیکل 370 کی بحالی ضروری ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی انتشار اور تشدد کی سیاست کرتی ہے اور ان کے احتجاج کے پیچھے منفی ایجنڈا کارفرما ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت ریڈ زون کی حفاظت کو یقینی بنائے گی اور عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا