چاربیاڑفیسٹیول کی کامیابی چند انتشاری لوگوں کو ہضم نہیں ہوئی، فہیم اخترربانی

چاربیاڑفیسٹیول کی کامیابی چند انتشاری لوگوں کو ہضم نہیں ہوئی، فہیم اخترربانی
بلوچ سدھنوتی (کشمیر ایکسپریس نیوز) وزیر سیاحت ، آثار قدیمہ و معدنی وسائل سردار فہیم اختر ربانی نے کہا کہ حلقہ بلوچ کی تمام سیاسی جماعتوں سمیت لوگوں نے دن رات محنت کر کے چار بیاڑ فیسٹیول کو کامیاب بنایا جس پر سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ فیسٹیول میں آزاد کشمیر اور پاکستان سے سیاحوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی جس سے یہاں کے مقامی لوگوں کی آمدن میں اضافہ ہوا۔ حکومت آزاد کشمیر نے چار بیاڑ کو سیاحتی مقام ڈکلیئر کیا ہے جس سے چاروں اطراف کے علاقوں میں تعمیر وترقی کا نیا سفر شروع ہونے جا رہا ہے ۔ ٹورزم فیسٹیول کی کامیابی چند انتشاری لوگوں کو ہضم نہیں ہوئی اور کبھی نیشنلزم اور کبھی عوامی ایکشن کمیٹیوں کو ڈھال بنا کر ان کے پیچھے چھپ کر حالات خراب کرنے کی کوشش کی گئی جس کی کسی کو اجازت نہیں دی جا سکتی اور قانون نے اپنا راستہ لیا۔ وزیر سیاحت نے کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کی ہدایت پر پونچھ ڈویژن میں بڑے سیاحتی فیسٹول کروانے کا ارادہ ہے۔ لوگ مثبت رویوں کو روان چڑھائیں اور انتشار کو قلعہ قمع کریں تاکہ ریاست ترقی کر سکے۔
ان خیالات کا اظہار سردار فہیم اختر ربانی نے بلوچ ریسٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سردا فہیم اختر ربانی کا مزید کہنا تھا کہ
چار بیاڑ فیسٹیول میں پورے پاکستان اور آزاد کشمیر سے مختلف مذاہب اور نظریات کے لوگوں نے شرکت کی جن کو یہاں آمد پر خوش آمدید کہا گیا اور پاکستان ، آزاد کشمیر اور سدھنوتی کے اتحاد کی بات کی گئی ۔ فیسٹیول کے پہلے دن اسٹیج سے مختلف پروگرامات ہوئے جس پر سب نے خوب محظوظ کیا۔ سردار فہیم اختر ربانی نے مزید کہا کہ چند لڑکے جو خود کو کسی مخصوص نظریہ کے پیچھے چھپ رہے تھے لیکن ان کا مقصد فیسٹیول میں آئے ہوئے خواتین و حضرات اور بچوں کو پریشان کرنا اور فیسٹیول کی ناکامی تھا جن کو معززین کے زریعے سے سمجھایا گیا کہ وہ یہاں آئے ہوئے مہمانوں اور ان کی فیملیز کو تنگ نہ کریں ۔ ان انتشاریوں کی وجہ سے متعدد فیملیز خواتین فیسٹیول سے واپس چلی گئیں جو سب کے لیے افسوس کا مقام تھا۔ اختتامی تقریب کے بعد معزز وزراء کرام ، خواتین و حضرات اور فیسٹیول نے جانے والوں کا راستہ روک کر پتھراؤ کیا گیا۔ واپسی والے دو روٹس میں سے ایک بند کر کے واپسی پر جانے والے مہمانوں کے صرف ایک راستہ دیا اور پھر اس راستہ پر اپنے دیگر ساتھیوں کو بلا کر وزراء کرام اور لوگوں کا راستہ پھر روکا گیا ۔ مقامی افراد اور ان انتشاریوں کے درمیان لڑائی جھگڑا بھی ہوا جس پر ان کے فرنٹ لائن کے ساتھیوں نے معاملہ رفع دفع کروا کر سب کو محفوظ طریقے سے واپس کیا۔ وزیر سیاحت نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پر تقاریر موجود ہیں جن میں تراڑکھل سے چند لوگوں نے خود کہا کہ انہیں چار بیاڑ سے کالز آئی ہیں کہ ہمارا ساتھ دینے آ جائیں جس سے لوگوں کے رابطے کر نے اور فیسٹیول میں انتشار لانے کی کڑیاں ملتی ہیں ۔ رات کو بلوچ تھانے پر سوچے سمجھے منصوبے سے حملہ کیا گیا املاک کو نقصان پہنچایا گیا اگر مقصد درخواست دینا تھی وقوعہ والی جگہ سے گلہ کنٹ چوکی قریب تھی وہاں دی جاتی۔انہوں نے کہا کہ چند لوگ
علاقائیت کی بنا پر تقسیم چاہتے ہیں جو کسی صورت نہیں ہو نے دیں گے وہ لوگ ضرور سوچیں کے جہاں پاکستان کے بڑے بڑے لیڈرز آ کر جلسہ کرتے تھے ریڈیو تراڑکھل اور بہتر ہسپتال تھے وہ علاقہ آج کیوں پیچھے ہوا وہاں لوگ ضرور سوچیں۔ جو لوگ کسی کے ہاتھ میں کھیل رہےہیں ان کو راہ راست پر لانے کے لیے اجتماعی کوشش کرنا ہو گی۔ انہوں نے کہا ہم اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کی بات کرتے ہیں جس میں سب کو اپنا اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کی اجازت ہو گی ۔ وزیر سیاحت نے کہا کہ ہم سے زیادہ کشمیر کا جھنڈا لگانے والا کوئی نہیں جو صبح اٹھتے ہی گاڑی پر ، دفتر پہنچ کر عمارت اور ٹیبل پر کشمیر کا جھنڈا لہراتے ہیں ۔ وزیر سیاحت نے مزید کہا کہ انتشاری لوگ عوامی ایکشن کمیٹیوں اور نیشنلزم کو ڈھال بناتے ہیں جس پر ان کی قیادت بھی ضرور سوچے۔
وزیر سیاحت نے کہا کہ ہمارا خاندان نسلوں نے لوگوں کی خدمت کر رہا ہے۔ شجاعت ، عاجزی اور خدمت ہمارا نصب العین ہے۔ اس سارے معاملے میں لوگ کوششوں میں ہیں اور امن کو فروغ دینےکی کوشش کی جارہی ہے ۔

Comments are closed.