چڑہوئی کیجلانی،الزامات مسترد،قانونی چارہ جوئی کااعلان
چڑہوئی (راجہ محمد فیصل) چڑہوئی کیجلانی کے مقام پر دوکانوں کے گرنے کے معاملے پر مقامی خاندان نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان پر جھوٹی ایف آئی آر درج کی گئی اور بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔
راجہ اویس کی وضاحت:
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راجہ اویس نے کہا کہ دوکانیں ان کی جانب سے نہیں گرائی گئیں اور نہ ہی اس واقعے کا کوئی ثبوت یا گواہ موجود ہے۔ اگر ان کا ایسا کوئی ارادہ ہوتا تو وہ دوکانیں بننے ہی نہ دیتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ علاقے میں فلاحی کام کر رہے ہیں، جن میں قبرستان کی تعمیر اور عیدگاہ کو خوبصورت بنانے کے منصوبے شامل ہیں۔ انہوں نے عیدگاہ کے راستے کی بندش کے الزامات کو بھی بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ راستہ کھلا ہے اور کار پارکنگ کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔
فلاحی کاموں کی نمائش نہیں کرتے:
راجہ اویس نے کہا کہ ان کا خاندان عزت دار اور کاروباری ہے اور علاقے میں سب سے بہتر کاروبار کر رہا ہے، جس کی وجہ سے حسد کی بنیاد پر جھوٹا پروپیگنڈا کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی فلاحی خدمات کی نمائش نہیں کرتے، لیکن اس کے باوجود ان کے خلاف من گھڑت الزامات لگائے جا رہے ہیں۔
جھوٹے الزامات اور قانونی چارہ جوئی:
انہوں نے کہا کہ اگر کسی کے پاس ان کے خلاف کوئی ثبوت موجود ہے تو سامنے لائے، ورنہ وہ ان الزامات کے حوالے سے قانونی کارروائی کریں گے۔
دیگر وضاحتیں:
راجہ اویس نے کہا کہ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے رینٹ کی گاڑیاں رکھی ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان کے پاس اپنی ذاتی گاڑیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوکانوں کے سامنے والی جگہ اہل اسلام کی ہے، جہاں پر چند افراد نے پتھر پھینکے ہیں۔
کیجلانی روڈ کی تعمیر میں کردار:
راجہ اویس نے دعویٰ کیا کہ کیجلانی روڈ کی تعمیر میں ان کی فیملی نے بڑا کردار ادا کیا اور اس منصوبے کی بنیاد انہوں نے رکھی ہے۔
یہ معاملہ علاقے میں جاری تنازعات اور فلاحی خدمات کے حوالے سے پیدا ہونے والی رنجشوں کی شفاف تحقیقات کا تقاضا کرتا ہے۔