زراعت شماری”اُ ڑان پاکستان”اقدام کی حمایت کرتی ہے

زراعت شماری” اُ ڑان پاکستان” اقدام کی حمایت کرتی ہے ، جس سے 2047 تک 3 ٹریلین ڈالر کی معیشت کے ہدف میں مدد ملے گی۔ یہ شواہد پر مبنی پالیسی سازی، وسائل کی تقسیم اور معاشی اصلاحات کے لئے ضروری اعداد و شمار فراہم کرے گی ۔

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)پاکستان ادارہ شماریات نے خانہ و مردم شماری ” پہلی ڈیجیٹل مردم شماری “کے کامیاب انعقادکے بعد ساتویں زراعت شماری 25-2024 ء کے کامیاب فیلڈ آپریشن کی تکمیل کا ایک اور اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے ۔ زراعت شماری ملک کے معاشی تبدیلی کے سفر میں ایک اہم قدم ہے۔ زراعت شماری کے فیلڈ آپریشن کا آغاز یکم جنوری 2025 کو وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی قیادت میں کیا گیا تھا۔ انہوں نے افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کی۔ افتتاحی تقریب میں وزیراعلیٰ بلوچستان، سندھ، آزاد کشمیر اور پنجاب کے ایوان وزیر اعلیٰ میں وزراء اور افسران نے بھی اپنے متعلقہ علاقوں میں شرکت کی۔پاکستان ادارۂ شماریات نے مربوط ڈیجیٹل نقطہ نظر کے ذریعے زرعی اعداد و شمار جمع کرتے ہوئے حکومت کی وسیع تر معاشی اصلاحات، خاص طور پر اُڑان پاکستان اقدام کے ساتھ بھی ہم آہنگی پیدا کی ہے۔
ساتویں زراعت شماری 2024ء ، “مربوط ڈیجیٹل شمار” حکومت کے اس جامع ویژن کا حصہ ہے جس کا مقصد پاکستان کو 2047ء تک 3 ٹریلین ڈالر کی معیشت کی طرف لے کرجانا ہے۔ زراعت شماری کے اعداد و شمار جی ڈی پی، برآمدات اور روزگار کے لحاظ سے معیشت میں نمایاں کردار ادا کریں گے۔ زراعت شماری میں جدید ٹیکنالوجی اور حقیقی وقت کی پیش رفت کی نگرانی کے لئے مرکزی ڈیش بورڈ کا استعمال کیا گیا ہے جو کہ ،پائیدار ترقی، غذائی تحفظ اور بڑھتی ہوئی پیداواری صلاحیت کو یقینی بنانے کے لئے حکومت کے عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔
ریئل ٹائم جی آئی ایس مانیٹرنگ ڈیش بورڈ کے ساتھ منسلک ٹیبلٹس کے ذریعہ بلا تعطل ڈیٹا انٹری ممکن ہوئی جس سے ریئل ٹائم میں کم کوریج والے علاقوں کی شناخت ممکن ہوئی۔ فیلڈ آپریشنز کا اختتام ایک اہم قومی ٹاسک کی تکمیل ہے، جو حکومت کو وزیر اعظم کے گرین پاکستان کے ویژن کے مطابق منصوبہ بندی اور فیصلہ سازی کے لئے ضروری اہم اعداد و شمار فراہم کرتا ہے۔
چیف سینسس کمشنر ڈاکٹر نعیم الظفر (ستارہ امتیاز )نے ساتویں زراعت شماری 25-2024ء کو خانہ و مردم شماری کے بعد دوسرا اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے معاشی ترقی میں اس کے اہم کردار پر زور دیا۔ یہ شمار زرعی شعبے کے بارے میں جامع اور درست اعداد و شمار فراہم کرے گا، جس سے پالیسی سازوں کو پائیدار ترقی کے لئے باخبر فیصلہ سازی کرنے میں مدد ملے گی۔ اعداد و شمار جمع کرنے کے لئے ڈیجیٹل طریقوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، یہ زراعت شماری وسیع تر اقتصادی اصلاحات کے ذریعے پاکستان کے زرعی شعبے اور مجموعی طور پر معاشی منظر نامے کو مضبوط بنانے میں مدد دے گی۔
محمد سرور گوندل ، ممبر (ایس ایس/آر ایم)، (ستارہ امتیاز )فوکل پرسن برائے زراعت شماری نے فیلڈ سٹاف، تمام شہریوں ، اسٹیک ہولڈرز ،صوبائی اور ضلعی حکومتوں بشمول حکومتِ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کی انتھک کوششوں پر ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ ان کے اجتماعی تعاون نے تاریخی زراعت شماری کی کامیاب تکمیل کو ممکن بنایا ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2024 کے موسم خزاں میں دور دراز ، برف سے ڈھکے ہوئے علاقوں میں فیلڈ آپریشن کیا گیا تھا ، جس میں شامل تمام افراد کی کارکردگی قابل ستائش ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ زراعت شماری کے نتائج شواہد پر مبنی پالیسی سازی اور وسائل کی تقسیم میں سہولت فراہم کریں گے۔ یہ اعداد و شمار معاشی اصلاحات کی رہنمائی کرتے ہوئے زرعی شعبے کی کارکردگی کو بہتر کر کے غذائی تحفظات کو یقینی بنائیں گے ، جو بالآخر پاکستان کی وسیع تر معاشی ترقی میں کردار ادا کریں گے۔
محمد سرور گوندل ممبر (ایس ایس / آر ایم) ، (ستارۂ امتیاز)نے مزید بتایاکہ ٹیبلٹ کے ذریعے ڈیٹا اینٹری 17 فروری، 2025 کی رات مکمل کر لی گئی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ادارۂ شماریات اس بات کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے کہ زرعی شعبہ کی ترقی کے لئے اہم اعدادو شمار کے ذریعے قومی معیشت میں اہم کردار ادا کرتا رہے۔ زراعت شماری کے نتائج پاکستان کی زراعت کے مستقبل کو تشکیل دینے میں مددگار ثابت ہوں گے اور اسٹریٹجک اور پائیدار ترقی کے لئے ضروری اعداد و شمار فراہم کریں گے۔ ساتویں زراعت شماری پاکستان کی معاشی اور زرعی ترقی میں ایک سنگ میل ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.