کھوئیرٹہ،حافظ آباد سےاغواہونیوالی3سالہ بچی بازیاب نہ ہوسکی
ا یک ہفتہ گذرنے کے باوجود مقامی انتظامیہ کچھ نہ کر سی ، مقامی تھانہ میں پرچہ درج ہوچکا ہے
ہیومن رائٹس پاکستان میں ہونے والے ایسے واقعات کی سختی سے مذمت کرتا ہے،حاجی اقبال
کھوئی رٹہ( واصف علی واصف ) کھوئی رٹہ آذاد کشمیر کے نواحی گاؤں سیری کی 3 سالہ عرفہ نامی معصوم بچی جو اپنی والدہ کے ساتھ حافظ آباد اپنے نانکے گھر گئی ھوئی تھی۔
30 جون 2024ء کو رات کے آخری وقت میں اغوا کر لی گئی ۔ بچی کا تعلق ملک یعنی اعوان برادری سے تھا ۔ اغوا کا مقدمہ حافظ آباد کے مقامی تھانہ میں درج ھوا مگر ا یک ہفتہ گذرنے کے باوجود مقامی انتظامیہ مغوی بچی کو بازیاب کرانے میں ناکام ہے ۔
اس بات کی شکایت کھوئیرٹہ ادارہ ہیومن رائٹس کے صدر حاجی محمد اقبال لنگڑیال کو موضع سیری اعوان برادری کے سرپنچ اور سیری شہر کے چیئرمین اور ادارہ ہیومن رائٹس کے نائب صدر محمد محمود اعوان نے ادارہ ہیومن رائٹس کو بتائی ہوئی ۔
یہ بات ایک المیہ سے کم نہیں کہ ایک 3 سالہ معصوم بچی کو حافظ آباد کے درندوں نے اغوا کیا ہے ۔ بچی کے اغوا کا مقامی تھانہ میں پرچہ درج ہونے اور سرد مہری سے تفتیشی کاروائی ہونے کے باجود بچی کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے ۔
جس پر پوری اعوان برادری کو مقامی انتظامیہ سے شکایت ہے۔ ادارہ ہیومن رائٹس پاکستان میں ہونے والے ایسے واقعات کی سختی سے مذمت کرتا ہے ۔ اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پنجاب سے اس بچی کی فوری بازیابی کا مطالبہ کرتا ھے۔
Comments are closed.