پانچ لاکھ سے زائد ہندو سکھ خاندانوں کو مقبوضہ کشمیر کے ڈومیسائل مل گئے
سری نگر(کشمیر ایکسپریس نیوز) مقبوضہ جموں وکشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کیلئے نوآبادیاتی اقدامات کے تحت مزید پانچ لاکھ سے زائد ہندو سکھ خاندانوں کو مقبوضہ کشمیر کے ڈومیسائل جاری کر دیے ہیں
مودی حکومت نے گزشتہ چند ہفتوں کے دوران آٹھ ایسے فیصلوں پر عمل درآمد کیا ہے جن کا مقصد بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کی ثقافتی اور آبادیاتی شناخت کو نقصان پہنچانا ہے۔
ان فیصلوں میں پانچ لاکھ سے زائد ہندو سکھ خاندانوں کو مقبوضہ علاقے کے ڈومیسائل سرٹیفکیٹس کا اجرا ، سابق وزرائے اعلی سے مراعات اور سہولیات واپس لینا،
کشمیری سول سروس افسروں کا نسبتا کم اہمیت کے حامل محکموں میں تبادلہ اور یونیورسٹیوں، ہندو عبادت گاہوں اور گالف کلبوں وغیرہ کا کنٹرول سنبھالناہے۔
بھارتی وزارت داخلہ نے لیفٹیننٹ گورنر کو کشمیری مسلمانوں کو انکے گھروں ، اراضی اور دیگر املاک سے محروم کرنے کا بھی اختیار دیا ہے۔
بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیر کے وقف بورڈ اور اس کے اثاثوں کو بھی قبضے میں لیا ہے۔کشمیری مسلمانوں نے بھارتی حکومت کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ انکی شناخت ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے۔
Comments are closed.