جنرل(ر)فیض کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کیا جائے، عمران خان

جنرل(ر)فیض کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کیا جائے، عمران خان
ریٹائرمنٹ کے بعد وہ زیرو ہوگیا مجھے کیا فائدہ دے گا کہ اس سے رابطہ رکھوں، فیض ریٹائرمنٹ کے بعد ہیرو نہیں رہا تھا
9 مئی کو میرے اغوا کا حکم فوج کے نمبر 1 بادشاہ، سپر کنگ نے دیا تھا، 9 مئی کا معاملہ نیشنل سیکورٹی نہیں لوکل ایشو ہے
اسلام آباد(کشمیر ایکسپریس نیوز) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف، جنرل (ر) فیض حمید کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کریں
کیوں کہ جنرل (ر) فیض اور میرا معاملہ فوج کا اندرونی مسئلہ نہیں۔آرمی چیف سے مطالبہ ہے کہ جنرل (ر) فیض حمید کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کریں،
جنرل فیض اور میرا معاملہ فوج کا انٹرنل مسئلہ نہیں، میں سول سابق وزیراعظم ہوں مجھے ملٹری کورٹ میں لے جانے سے پاکستان کا امیج خراب ہوگا۔ صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) فیض ریٹائرمنٹ کے بعد زیرو ہوگیا مجھے کیا فائدہ دے گا کہ اس سے رابطہ رکھوں، جنرل فیض ریٹائرمنٹ کے بعد ہیرو نہیں رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اگر 9 مئی سازش کا مرکزی کردار جنرل (ر) فیض ہے تو مطالبہ کررہا ہوں اوپن ٹرائل کیا جائے، 9 مئی کو میرے اغوا کا حکم فوج کے نمبر 1 بادشاہ، سپر کنگ نے دیا تھا، 9 مئی کا معاملہ نیشنل سیکورٹی نہیں لوکل ایشو ہے۔

جنرل(ر)فیض کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کیا جائے، عمران خان

Comments are closed.