مقبوضہ کشمیر،بھارتی فوج نے10ہزارخواتین کی بےحرمتی کی

مقبوضہ کشمیر،بھارتی فوج نے10ہزارخواتین کی بےحرمتی کی بھارتی فوجی کارروائیوں میں 35 سال میں 22ہزار سے زائد خواتین بیوہ ہوئیں

سری نگر(کشمیر ایکسپریس نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی کارروائیوں میں 35 سال میں 22ہزار سے زائد خواتین بیوہ ہوئیں جبکہ بھارتی فوجیوں نے 10 ہزار سے زائد خواتین کی بے حرمتی کی،
خواتین پرتشدد کے خاتمے کے عالمی دن پر ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوری 2001سے لے کراب تک بھارتی فوج نے کم از کم 6 سو خواتین کوشہید کیا ہے۔مقبوضہ کشمیر میں تقریبا 8,000 خواتین لاپتہ ہو ئیں،

جن میں – 18 سال سے کم عمر کی ایک ہزار لڑکیاں اور – 18 سال سے زیادہ عمر کی 7ہزار خواتین شامل ہیں۔ 1989 سے اب تک 22ہزار سے زائد خواتین بیوہ ہوئیں جبکہ بھارتی فوجیوں نے 10 ہزار سے زائد خواتین کی بے حرمتی کی جن میں کنن پوشپورہ میں اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والے خواتین بھی شامل ہیں۔

مقبوضہ کشمیر،بھارتی فوج نے10ہزارخواتین کی بےحرمتی کی

بھارتی فوج کی چوتھی اجپوتانہ رائفلز کے جوانوں نے 23 فروری 1991 کو جموں و کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے ایک گاں کنن پوش پورہ میں سرچ آپریشن شروع کیا ۔جس کے بعد 23 خواتین کی عصمت دری کی گئی۔ ہیومن رائٹس واچ سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق خواتین کی تعداد اس سے زیادہ ہوسکتی ہے۔

جو کہ 100 تک بھی ہو سکتی ہے۔1992 میں 882 کشمیری خواتین اجتماعی زیادتی کا شکار ہوئیں۔ انتہا پسند ہندووں نے جنوری 2018 میں کٹھوعہ میں آٹھ سالہ بچی آصفہ بانو کو اغوا اور بے حرمتی کرنے کے بعد قتل کردیا ۔

باوردی بھارتی اہلکاروں نے 29مئی 2009کو شوپیاں کی دو خواتین آسیہ اور نیلوفر کو اغوا کر نے کے بعد آبروریزی کا نشانہ بنایا ۔ ان دونوں کی لاشیں اگلی صبح علاقے میں ایک ندی سے برآمد ہوئیں۔1991میں جموں و کشمیر کے چیف جسٹس کے سامنے 53 کشمیری خواتین نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں زیادتی کا اعتراف کیاتھا۔

 

افسپا نےجموں وکشمیرکو موت کےعلاقے میں بدل دیا

Leave A Reply

Your email address will not be published.