راولا کوٹ،میدان جنگ بن گیا،پولیس مظاہرین آمنےسامنے

راولا کوٹ، صدارتی آرڈیننس اور گرفتاریوں کیخلاف احتجاج، 22 نومبر کو جلسے کا اعلان

راولاکوٹ( نمائندگان کشمیر ایکسپریس ) صدارتی آرڈیننس اور گرفتاریوں کیخلاف قوم پرستوں کا شدید احتجاج ، پولیس کی شیلنگ ، لاٹھی چارج، پتھراؤ، شہر بند درجنوں زخمی حالات کشیدہ رہے ، صدارتی آرڈیننس کیخلاف ا حتجاج جاری رکھنے کا اعلان ، 22 نومبر کو راولا کوٹ میں تاریخی جلسہ ہو گا

مقررین کا احتجاجی جلسے سے خطاب، تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز راولا کوٹ میں ،پولیس اور قوم پسندوں کے درمیان تصادم آنسو گیس، لاٹھی چارج اور شیلنگ متعدد افراد ، زخمی ہوئے قوم پرست جماعتوں کی کال پر راولاکوٹ پوسٹ گریجویٹ کالج سے احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا تھا

مظاہرین پوسٹ گریجویٹ کالج کے مین گیٹ پر ابھی پہنچے ہی تھے کہ پولیس نے انکو واپس اندر دھکیلنے کی کوشش کی اسی دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم شروع ہوگیا پولیس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئیے آنسو گیس کی شلینگ اور لاٹھی چارج کیا

مظاہرین نے بھی پلٹ کر پولیس پر پتھراؤ کیا اور پولیس کو بھاگنے پر مجبور کر دیا جس کے نتیجے میں راولاکوٹ شہر کے حالات انتہائی ناسازگار ہو گئے مظاہرین نے ٹائر جلا کر شہر کی سڑکوں کو بند کر دیا اور مظاہرین دھرنا دے کر منیر چوک میں بیٹھ گئے مظاہرین نے حکومت مخالف نعرہ بازی کی

اور مطالبہ کیا کہ ہم صدارتی آرڈیننس کو مکمل طور پر کالا قانون قرار دیتے ہیں اور اس وقت اس وقت تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا جب اس کالے قانون کو ختم نہیں کیا جاتا ہم اس احتجاج کو پورے آزادکشمیر تک بڑھائیں گے

جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور انتظامیہ پر ہو گئی دوران شلنگ بجلی کی تاریں ٹوٹنے کی وجہ سے پورے شہر کی بجلی کا نظام معطل ہو گیا، احتجاجی جلسے سے لبریشن فرنٹ کے چیئرمین سردار صغیر احمد ، امان کشمیری، کمانڈر فاروق، فاران مشتاق، جاوید جان، بشارت علی ودیگر نے خطاب کیا

ان کا کہنا تھا کہ صدارتی آرڈیننس کے کالے قانون کے خاتمے تک احتجاج جاری رکھیں گےگزشتہ روز راولاکوٹ شہر میں صدارتی آرڈیننس نفاذ اور رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف نکالی گئی ریلی کے شرکاء اور پولیس کے درمیان شدید تصادم کے باعث پورا شہر میدان جنگ بنا رہا

پولیس شیلنگ اور پتھراؤ کے باعث مظاہرین اور کچھ پولیس ہلکاراں کی بھی زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ تاہم شہر میں کشیدگی کی صورتحال برقرار ہے۔ راولاکوٹ میں پولیس اور احتجاجی مظاہرین کی تصادم کے بعد منتشر مظاہرین نے دھرنا دے کر کچہری چوک کو مکمل بند کر دیا تھا۔

شرکاء دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ کے چیئرمین سردار صغیر خان نے کہا کہ ابھی ہم سڑکیں بلاک کرنے کی کال نہیں دے رہے ۔

 

سفرآزادی کانفرنس،صدارتی آرڈیننس کےخاتمےکامطالبہ

Leave A Reply

Your email address will not be published.